Rastay Aur Manziley Novel By Hira Batool Complete – ZNZ Library
Download free web-based Urdu books, free internet perusing, complete in PDF, Rastay Aur Manziley Novel By Hira Batool Complete – ZNZ Library – Online Free Download in PDF, Novel Free Download, Online Rastay Aur Manziley Novel By Hira Batool Complete – ZNZ Library – Online Free Download in PDF, And All Free internet based Urdu books, books in Urdu, heartfelt Urdu books, You Can Download it on your Portable, PC and Android Cell Phone. In which you can without much of a stretch Read this Book Rastay Aur Manziley Novel By Hira Batool Complete – ZNZ Library , We are Giving the PDF document on the grounds that the vast majority of the clients like to peruse the books in PDF, We make an honest effort to make countless Urdu Society, Our site distributes Urdu books of numerous Urdu journalists.
Rastay Aur Manziley Novel By Hira Batool Complete – ZNZ Library
“دفع ہو جاؤ یہاں سے ابھی اور اسی وقت آئندہ اپنی شکل مت دکھانا مجھے۔”غصے سے اس دروازے کی طرف گھسیٹتے ہوئے شاہ ویز چلایا تھا۔پھر اسے دروازے کے باہر پھینک کر وہ واپس پلٹا۔ “شاہ ویز۔”نبیہا تیزی سے اگے بڑھی اور اس کے سینے پر سر رکھ کر پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی۔ وہ تو سمجھی تھی کہ وہ ہمیشہ کی طرح اس کے آنسو صاف کرے گا مگر یہ کیا شاہ ویز نے ایک جھٹکے سے اسے خود سے دور کیا تھا۔
“اتنی بڑی ایکٹر ہو تم کتنی آسانی سے میری آنکھوں میں دھول جھونک رہی تھی۔ کب سے چل رہا ہے یہ چکر۔”شاہ ویز نے تلخی سے کہا تو وہ بے یقینی سے اسے دیکھنے لگی۔
“شاہ ویز یہ یہ آپ کیا کہہ رہے ہیں۔ میرا یقین کیجیے میں نہیں جانتی اسے اپ جیسا سمجھ رہے ہیں ایسا کچھ نہیں۔”تڑپ ہی تو گئی تھی وہ اس کی انکھوں میں اپنے لیے شک دیکھ کر مگر اگلے لمحے پڑھنے والے تھپڑ نے اسے خاموش کروا دیا۔
“شٹ اپ وہ دھاڑا بڑی نمازن اور پردے دارنی بنی پھرتی ورنہ میرے سامنے کھلے سر نہیں آسکتی مگر اپنے یار کے سامنے بغیر چادر کے موجود تھی کتنے مزے سے اس کے گلے میں بانہیں ڈال کر تم کھڑی ہوئی تھی میں تمہیں کیا سمجھنے لگا تھا۔ لعنت ہو مجھ پر جو میں تمہاری طرف متوجہ ہوا تم تو ان لڑکیوں سے بھی گئی گزری ہو جو روز میرے ساتھ ہوتی ہیں وہ کم از کم منافق نہیں ہوتی تمہاری طرح اتنی معصوم شکل کے پیچھے اتنا گرا ہوا کردار ہوگا میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتا تھا دکھا دی نا تم نے اپنی اوقات مجھے۔ دھوکا دے رہی تھی نا۔ اب دیکھنا کیا کرتا ہوں تمہارے ساتھ۔”شاہ ویز کا بس نہیں چل رہا تھا کہ وہ اسے زندہ دفن کر دے جب کہ نبیہا اب بالکل خاموش تھی اور گم صم اسے دیکھے جا رہی تھی۔کچھ دیر بعد ایک دھماکے کے ساتھ دروازہ بند ہوا اور وہ شکستگی سے زمین پر بیٹھتی چلی گئی۔
33 Pages · 2024 · 12.52 MB · Urdu
Leave a Reply