ZNZ Library

This website will provide you with all the novels that you will not get from any other website such as eBook novels, YouTube novels in PDF and Wattpad and Instagram novels. Visit daily and support us. Thank You

Mohabbat Ki Chaon Novel By Ana Ilyas Complete – ZNZ

Mohabbat Ki Chaon Novel By Ana Ilyas Complete – ZNZ

ZNZ LIBRARY start an excursion for all virtual entertainment journalists to distribute their writes.Welcome To All Writers,Test your composing skills.

They compose heartfelt novels,forced marriage,hero cop based urdu novel,very heartfelt urdu novels,full heartfelt urdu novel,urdu novels,best heartfelt urdu novels,full hot heartfelt urdu novels,famous urdu novel,romantic urdu books list,romantic urdu books of all times,best urdu heartfelt books.

Mohabbat Ki Chaon Novel By Ana Ilyas Complete – ZNZ

“مجھے ايک ماہ کے لئيے يہ لڑکی چاہئيۓ۔ منہ مانگی رقم دوں گا۔”
فہما نے بے يقينی سے سر اٹھا کراپنے سامنے بيٹھے شخص کو ديکھا جس کی نظريں صرف فہما کو ديکھ رہيں تھيں۔
وہ تو ايک رات کا سوچتے کانپ رہی تھی اور کہاں ايک ماہ۔ مہرالنساء کا چہرہ تو چمک اٹھا اس نے فاتحانہ نظروں سے سارا کو ديکھا جس کی آنکھيں جتا رہيں تھيں کہ کيسا ہيرا ڈھونڈا ہے اس نے۔
“جيسے آپکی مرضی۔ اسے لے جانا پسند کريں گے۔” مہرالنساء تو لگ رہا تھا بچھی جا رہی ہے اسکے آگے۔
زياد نے بھاری بھرکم چيک کاٹ کر اسکی جانب بڑھايا۔
“فی الحال تو آپکے نعمت کدے پر ہی شغل فرماؤں گا۔اور ہاں ايک ماہ کا مطلب اس پر سواۓ ميرے نہ کسی کی نظر پڑے اور نہ کسی کا ہاتھ لگے” زياد کی نظريں ہنوز اسکا طواف کر رہيں تھيں جس کس چہرے پر موجود ميک اپ بھی اسکی اذيت کو چھپانے ميں ناکام تھا۔
“جو حکم آئيے پھر” مہرالنساء نے اسے چلنے کا اشارہ کيا اور ساتھ ہی فہما کو بھی اٹھايا۔
وہ چلتے ہوۓ لاؤنج ميں آۓ کہ ديوار پر براجمان ايک پينٹنگ ديکھ کر زياد رکا۔
“خيريت سرکار”مہرالنساء نے اسے رکتے ديکھ کر اچھنبے سے ديکھا۔اس پينٹنگ ميں سورج کے غروب ہونے کا منظر تھا۔
“بہت خوبصورت ہے” زياد اسکے قريب جا کر اس پر ہاتھ پھيرتے ہوۓ بولا اور پھر ايک کونے سے تھام کر کچھ دير اسے ديکھتا رہا۔ پھر انکی جانب مڑ کرانہيں بڑھنے کا اشارہ کيا۔
مہرالنساء اسے لئيے ايک راہداری ميں بڑھی اور پھر اس ميں دائيں جانب پر بنے آخری کمرے کا دروازہ کھول کر اندر داخل ہوئ۔
“ليجئيے آپکی منزل” کمرے کے اندر فہما کا بازو چھوڑ کر وہ معنی خيز مسکراہٹ چہرے پر سجاۓ زياد سے مخاطب ہوئ۔
“بہت شکريہ”
“کچھ چاہئيے تو بتاديں”
“جو چاہئيے تھا وہ تو آپ نے دے ديا اور کسی چيز کی ابھی خواہش نہيں” اس نے ايک مرتبہ پھر فہما کو اپنی گہری نظروں کے فوکس ميں رکھتے ہوۓ کہا۔
مہرالنساء کو اس لڑکے کی جاضر جوابی بہت پسند تھی۔ بہت ہی گہرا انسان معلوم ہوتا تھا۔ وہ مسکراتے ہوۓ باہر نکل گئ۔ اور زياد نے بڑھ کر کمرے کا لاک بند کيا۔

 

NOVELS INFORMATION ARE THE GIVEN BELOW
246+ Pages · 2025 · 8.52 MB · Urdu

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *